Alma Muhammad Iqbal گونگی ہو گئی آج کچھ زباں کہتے کہتے
0by shaan
گونگی ہو گئی آج کچھ زباں کہتے کہتے
ہچکچا گیا میں خود کو مسلماں کہتے کہتے
یہ بات نہیں کہ مجھ کو اس پر یقیں نہیں
بس ڈر گیا خوب کو صاحب ایماں کہتے کہتے
توفیق نہ ہوئی مجھ کو ایک وقت کی نماز کی
اور چپ ہو گیا موذن اذاں کہتے کہتے
کسی کافر نے پوچھا یہ کیا مہینہ ہے
شرم سے پانی ہوا میں رمضان کہتے کہتے
میری شیلف میں گرد سے اٹی کتاب کا جو پوچھا
میں گر گیا زمیں پہ قران کہتے کہتے
یہ سن کر چپ سادہ لی اقبال اس نے
یوں لگا جیسے رک گیا ہو مجھے حیوان کہتے کہتے
ہچکچا گیا میں خود کو مسلماں کہتے کہتے
یہ بات نہیں کہ مجھ کو اس پر یقیں نہیں
بس ڈر گیا خوب کو صاحب ایماں کہتے کہتے
توفیق نہ ہوئی مجھ کو ایک وقت کی نماز کی
اور چپ ہو گیا موذن اذاں کہتے کہتے
کسی کافر نے پوچھا یہ کیا مہینہ ہے
شرم سے پانی ہوا میں رمضان کہتے کہتے
میری شیلف میں گرد سے اٹی کتاب کا جو پوچھا
میں گر گیا زمیں پہ قران کہتے کہتے
یہ سن کر چپ سادہ لی اقبال اس نے
یوں لگا جیسے رک گیا ہو مجھے حیوان کہتے کہتے
علامہ اقبال رحمۃ اللہ علی
Ghazal by Alma Muhammad Iqbal by Asma Khan
Category Urdu Shayari